انسان
زںدگی کا صرف ایک روپ ہے، مٹی زندگی کے کئی اور روپ دھار لیتی ھےھر ذرے کی
اپنی دنیا، اپنی کہانی۔ پانی اور پسینے سے سینچی جائے تو رنگ، خوشبو اور
غذا بن جاتی ھے۔ خون سے سینچی جائے تو وطن_ گارے کی دیوار بن جائے تو زندگی
کو پناہ بخشتی ھے، اگر کسی جان پر ڈھے جائے تو بقا۔ پتھر بن جائے تو زندگی
کے آثار منجمد کر لیتی ھے، موج میں آجائے تو ھوا کے ھاتھوں میں ھاتھ ڈالے،
سرحدوں کی پرواہ کئے بغیر آزاد جھومتی گاتی پھرتی ھے۔ مہربان اتنی ھے کہ
ہر شے کو اپنی آغوش میں پناہ دے دیتی ھے اور ھر چیز کو ایک مدت کے بعد اپنے
رب کے حکم سے نئی جِلا بخشتی ھے۔ انسان کا مٹی میں مل جانا زندگی کا نیا
روپ دھار لینے کے مترادف ھے۔ زندگی کسی ایک روپ میں مقیّد نہیں رہ سکتی۔
0 Comments